رپورٹ کے مطابق، اس ملاقات کا دارالحکومت بغداد میں واقع عراقی محکمہ برائے صحت اور ماحولیات کے امور میں انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر عراقی وزیر صحت "ہانی العقابی" نے صحت کی خدمات کے شعبے میں دونوں ممالک کے باہمی تعاون پر اطمینان کا اظہار سمیت ایرانی ریڈ کریسنٹ کمیٹی کے تعاون سے ان رابطوں میں اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ سے پہلے، ایران کی وزارت صحت کیساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے فریم ورک میں، ہم عراقی طبی مراکز میں متعدد ایرانی طبیبوں کے تعاون سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہوئے، جس کا نتیجہ "ناصریہ" ہارٹ سرجری سینٹر کے قیام پر منتج ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق کو ایرانی ساختہ ادویات پر بھروسہ ہے اور اب ایرانی ادویات خاص طور پر دوائیں اور جینیاتی علاج کے لیے ٹیسٹ کٹس اور کینسر پر قابو پانے کے لیے کیمیائی ادویات کی برآمدات کا سلسلہ جاری رہے۔
العقابی نے مزید کہا کہ ایرانی ریڈ کریسنٹ کمیٹی اپنے ذیلی اداروں میں تیار کی جانے والی دوائیں ہمیں متعارف کرا سکتی ہے تاکہ عراقی وزارت صحت رجسٹریشن اور درآمدی لائسنس کے عمل کو تیزی سے مکمل کر سکے۔
عراقی وزیر صحت نے نجف اور کربلا میں ایرانی ریڈ کریسنٹ کمیٹی کے طبی مراکز کے قیام اور آپریشن پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عراق میں طبی مراکز کے لیے نگران ادارے اور لائسنسنگ اتھارٹی کے طور پر، ایرانی ریڈ کریسنٹ کمیٹی کیساتھ بہتر اور مناسب طریقے سے تعاون کرنے اور لائسنس کے عمل کو تیز کرنے اور انتظامی عمل کو مختصر کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے مناسب حکمت عملی کی وضاحت کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے حوالے سے کہا کہ ہمیں اب تک تین بڑی کورونا وبا کی لہروں کا شکار ہوا جن میں تیسری لہر سب سے زیادہ نقصاندہ تھی اور بہت سی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔
العقابی نے کہا لیکن جس بات نے ہماری مدد کی وہ عراق میں کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کے ابتدائی دنوں میں نگہداشت اور صحت کے پروٹوکول کی تیاری میں ایران کا عراق کیساتھ تعاون تھا۔ اس کے علاوہ، ایرانی تجربات کا استعمال کرتے ہوئے کورونا بیماری کے علاج میں استعمال ہونے والے علاج کے طریقوں کو عراقی طبی مراکز میں لاگو کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ایرانی ریڈ کریسنٹ کمیٹی کے سربراہ "پیر حسین کولیوند" نے کہا کہ ہم عراق کو ادویات فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے بھی تیار ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈ کریسنٹ کمیٹی کے پاس ادویات کے چار کارخانے ہیں جو ضرورت پڑنے پر عراق میں مشترکہ پیداوار کی شاخیں اور ورکشاپس قائم اور نافذ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عراق میں ایرانی ہلال احمر کے طبی مراکز کی توسیع سے عراقی عوام کے علاقے کے دیگر ممالک میں طبی دوروں میں نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ کیونکہ طبی مراکز میں ہماری منصوبہ بندی مخصوص سرجریوں اور خصوصی طبی خدمات پر مرکوز ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ