ان خیالات کا اظہار "حسین امیر عبداللیہان" نے آج بروز ہفتے کو دورہ دمشق کی آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامی صدر کا حالیہ دورہ ایران، دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم موڑ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس دورے میں ایران اور شام کے درمیان مخلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور تجارتی کے میدان میں نئے باب کھل گئے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میرا اپنے شامی ہم منصب "فیصل المقداد" سے ملاقات کا موقع ملا اور ہم نے اس ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم ناجائز صہیونی ریاست کے اقدامات اور ان کی شامی ارضی سالیمت کی خلاف ورزی کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ شامی عوام کیخلاف عائد کی گئی ظالمانہ پابندیوں کے ساتھ ساتھ، صہیونی ریاست مقبوضہ علاقوں میں بدامنی اور عدم استحکام پھیلانے اور شامی عوام کے مصائب میں اضافہ کرنے کے درپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا وقت جب شامی عوام اپنے گھروں اور شہروں کی طرف واپس جار رہے ہیں وہ اس طرح کے اقدامات سے دمشق کو بدامن دکھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ شامی عوام اور حکومت، اپنی سرزمین کی ارضی سالیمت کے تحفظ میں پوری طاقت سے کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کے مسائل کے بارے میں ترکی کے خدشات کو سمجھتے ہیں اور کسی بھی جواز کے ساتھ کسی بھی فوجی کارروائی کے سخت مخالف ہیں، اور ہم ترکی اور شام کے درمیان موجودہ غلط فہمیوں کو سفارت کاری اور سیاسی بات چیت کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم شام اور ترکی کے درمیان موجودہ غلط فہمیوں کو سفارتکاری اور سفارتی طریقے سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ