ایران صہیونی ریاست کیجانب سے شامی ارضی سالیمت کی بدستور خلاف ورزی کو مذمت کرتا ہے: تخت روانچی

نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مستقل مندوب اور سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران غیر خطی ممالک کیجانب سے شام میں انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کو بشرطیکہ اس ملک کی سیاسی خودمختاری اور ارضی سالمیت کیخلاف کوئی نقصان نہ پہنچائے اور شامی حکومت کی جائز خدشے کو مد نظر رکھے، کی حمایت کرتا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "مجید تخت روانچی" نے بدھ کے روز شام کی سیاسی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاس کے موقع پر مزید کہا کہ  اس حوالے سے ضرورت مند افراد کی حمایت کے مقصد بحالی کے جلد از جلد منصوبوں کے نفاذ کی انتہائی اہمیت ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مستقل مندوب نے مزید کہ اس شام میں تعمیر نو منصوبوں پر یکطرفہ پابندیوں کا کوئی اثر نہیں پڑنا ہوگا۔

اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے؛ شامی بحران کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ اس بحران کا حل پُرامن طریقوں، بین الاقوامی حقوق کی پاسدادری اور شام کی سیاسی خودمختاری اور ارضی سالیمت کے تحفظ کے احترام کیساتھ ہونا ہوگا اور اس سلسلے میں شام کیخلاف قبضے کا اختتام اور شام کی از سر نو تعمیر اس مہم کے حصول کی ابتدائی ضروریات ہیں۔

تخت روانچی نے مزید کہا کہ شام کے بعض علاقوں پر قبضہ، اسرائیل کی جارحیت اور دہشتگرانہ حملوں سے شام کی سیاسی خودمختاری اور ارضی سالیمت کی بدستور خلاف ورزی کی جاتی ہے۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی سفیر نے سیاسی سطح پر شامی بحران کے حل میں شامی آئین ساز کمیٹی کے کردار پر زور دیتے ہوئے جینوا میں شامی آئین ساز کمیٹی کے آٹھوین اجلاس کے انعقاد میں سہولیات فراہم کرنے پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے شامی امور کی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا فود وہاں حاضر تھا اور اس عمل میں ترقی کیلئے تمام فریقین سے تعاون کیا۔

ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ ہم 25 سے 29 جولائی تک منعقد ہونے والے شامی آئین ساز کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بدستور اپنے اس موقف پر زور دیتا ہے کہ کمیٹی کو اپنے قواعد و ضوابط کی مکمل تعمیل اور بیرونی دباؤ یا مداخلت، جھوٹی ڈیڈ لائن یا اسی نوعیت کی کسی دوسری شرط کے بغیر کام کرنا ہوگا۔

تخت روانچی نے مزید کہا کہ  اقوام متحدہ کا کردار صرف اس عمل کو آسان بنانے تک محدود رہنا ہوگا اور یہ عمل شامی حکومت اور عوام کی قیادت ہی میں ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رواں مہینے کے ابتدائی دنوں میں آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک نے اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 کے فریم ورک کے اندر اور شامی عوام کی قیادت میں اس عمل میں پیشرفت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مستقل مندوب اور سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران غیر خطی ممالک کیجانب سے شام میں انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کو بشرطیکہ اس ملک کی سیاسی خودمختاری اور ارضی سالمیت کیخلاف کوئی نقصان نہ پہنچائے اور شامی حکومت کی جائز خدشے کو مد نظر رکھے، کی حمایت کرتا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .