ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے جمعرات کے روز "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" کے ٹیلی فونک رابطے کے جواب میں عالمی جوہری ادارے کیجانب سے ایران کی شفاف اور پُر امن جوہری سرگرمیوں جو قانونی راستے سے باہر نہیں ہوگئی ہیں کی باضابطہ رپورٹسز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف بار بار الزامات لگانا اور جھوٹے دعوووں کا ڈھراؤ اس بات کی علامت ہے کہ وہ جوہری مذاکرات کے عمل کو سیاسی رنگ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یکطرفہ، ظالمانہ اور غیر قاونی پابندیوں کو حق کے خلاف سمجھتا ہے اور اپنے حقوق کے دفاع میں سنجید ہ ہے لہذا ملک کیخلاف عائد کی گئی پابندیوں کی ضمانتیں دینے کیساتھ مکمل منسوخی کی پوری کوششیں ہونی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار معاہدے کیلئے بغیر کسی شرط لگانے اور بے بنیاد دعووں کے تکرار کے پابندیوں کی مکمل منسوخی کی ضرورت ہے۔
صدر رئیسی نے ورلڈ کپ کی قطری کی میزبانی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک اس اہم کھیل ایونٹ کا اچھی طرح سے انعقاد کیلئے تعمیری اثرات مرتب کرنے کے مقصد سے قطر کی حمایت بالخصوص ثقافتی اور اقتصادی شعبوں میں پوری طرح تیار ہے۔
در این اثنا امیر قطر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی قطر کی حمایت کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کاس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران کے اپنے حقوق کے حصول، مذاکرات میں ترقی اور باہمی تعاون کی تقویت پر تہران کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر، ورلڈ کے اچھی طرح انعقاد کیلئے ایران کی مختلف تعمیری حکمت عملیوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ