جی سیون امریکہ کی جانب سےایران مخالف پابندیاں اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی  کو نظر انداز کرتاہے

تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جی سیون امریکہ کی جانب سےایران پر عائد کی گئی پابندیاں اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کو نظر انداز کرتاہے۔

یہ بات ناصر کنعانی نے گزشتہ روز جرمنی میں G7  کے سربراہی اجلاس کے حتمی بیان کے ردعمل میں کہی۔

 انہوں نے جی سیون ممالک کے سربراہان کے حتمی بیان کو بے بنیاد، یکطرفہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان جان بوجھ کر امریکہ کی طرف سے جوہری معاہدے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی سنگین خلاف ورزی اور ایران کے معزز لوگوں پر زیادہ سے زیادہ غیر قانونی پابندیوں کے نفاذ کو نظر انداز کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جی سیون کے آخری بیان کے کچھ حصوں کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس بیان یکطرفہ، غیر منصفانہ اور من گھرٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بیان جاری کرنے والوں نے ایرانی عوام کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کی پالیسی کے تسلسل کے ساتھ موجودہ تنازعہ پیدا کرنے میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے اور بدستور مختلف طریقوں سے اس غلط پالیسی پر اصرار کر کے جان بوجھ کر ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کے حوالے سے ایران کی اہمیت کو نظر انداز کر رہے ہیں اور وہ جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخایر کے باوجود ایران پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیاسی مقاصد کے ساتھ ایسے بیانات ایران کو اپنے جائز موقف اور اصولوں سے دستبردار ہونے کا سبب نہیں بنیں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .