ارنا رپورٹ کے مطابق، اس ملاقات میں محکمہ خارجہ کے سربراہ برائے بحیرہ روم کے امور نے تکنیکی خرابی کی وجہ سے مذکورہ جہاز کے ہنگامی طور پر رکنے کی وجہ سے یونانی حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو یاد دلاتے ہوئے امریکہ کے غیر قانونی دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈالنے کو ناقابل قبول قرار دیا اور اس کی مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے جھنڈے تلے جہاز کو پکڑنا؛ بین الاقوامی بحری قزاقی کی ایک مثال ہے، جس کی ذمہ داری یونانی حکومت اور غیر قانونی قبضے کرنے والوں پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قانونی حقوق سے دستبردار نہیں ہو گا اور یونانی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جہاز رانی کے میدان میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔
در این اثنا یونانی سفارت خانے کے ناظم الامور نے کہا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے احتجاج کو فوری طور پر اپنے ملک کے حکام تک پہنچائیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ