ایرانی وزیر خارجہ کا جمہوریہ آذربائیجان سے مشترکہ زمینی سرحدوں کی از سرنو کھولنے پر زور

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے آذری ہم منصب سے ایک ٹیلی فونک کے دوران، ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان مشترکہ زمینی سرحدوں کی از سر نو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز جمعرات کو "جیحون بایرام اف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران ان کو عیدالفطر کی پیشکی مبارکباد دیتے ہوئے تہران اور باکو کے درمیان اعلی سطحی وفود کے تبادلوں کے تسلسل پر زوردیا جس کی وجہ سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے نتائج اور دیگر معاہدوں پر جلد عمل درآمد ہو گا۔

انہوں نے دونوں ممالک میں کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کی زمینی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے پر زور دیا ہے۔

عبداللہیان نے فلسطین میں صہیونی ریاست کے جرائم بالخصوص مسجد الاقصی کا بھی حوالہ دیا اور امید ظاہر کی کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی قیادت کی حیثت سے جمہوریہ آذربائیجان؛ تحریک کے رہنما کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر خونریزی اور فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کو روکنے میں موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔

آذری وزیر خارجہ کا مشترکہ زمینی سرحدوں کا از سر نو کھولنے پر پُر امید

در این اثنا جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو عبدالفطر کی پیشگی مبارکباد دیتے ہوئے تہران- باکو کے درمیان تعاون کے فروغ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرلیا۔

انہوں نے امیر عبداللہیان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ملک کے آزاد کردہ علاقوں کی تعمیر نو میں ایرانی کمپنیوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان کے ملک کے کورونا ہیڈ کوارٹر کے مناسب فیصلے سے اس ملک کی زمینی سرحدیں جلد کھل جائیں گی۔

جیحون بایرام اف نے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے حقوق کے لیے اسلامی ممالک کی مشترکہ حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک، مسئلہ فلسطین اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے غیر وابستہ ممالک کی تحریک میں موصول ہونے والی تجاویز کو قبول کرنے، ان کی پیروی اور حمایت کرنےکے لیے تیار ہے۔

نیز دونوں فریقین نے پر دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کے فروغ اور علاقائی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .