انسانی حقوق کونسل میں صیہونی حکومت کے نمائندے کا اربیل میں موساد کے جاسوسی اڈے پر غصے کا اظہار

لندن، ارنا - اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسرائیلی نمائندے نے موساد کے جاسوسی مرکز پر میزائل حملے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سپاہ پاسداران پر خطے کو غیر مستحکم بنانے کا الزام لگایا۔

جینوا میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر "اسماعیل بقائی ہامانہ" نے جمعرات کے روز صہیونی نمائندے کے من گھرٹ بیانات کے ردعمل پر کہا کہ صیہونیت تحریک بنیادی طور پر اپنے تحفظ اور ترقی کے لیے اپنے اردگرد کو 'غیر مستحکم' کرنے پر انحصار کرتی ہے جس کو ایک مشہور عالم (محمد شہید علام) 'صیہونی کے استحکام بنانے کی منطق' کہتا ہے۔

صہیونی نمائندے نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایک تقریر میں جس کا سربراہی اجلاس کے ایجنڈے سے کوئی تعلق نہیں تھا، اربیل میں موساد کے جاسوسی اڈے پر میزائل حملے پر شدید تنقید کی۔

بقایی نے بتایا کہ صیہونیت فطری طور پر عدم استحکام کا خواہاں ہے اور یہ حقیقت صیہونی حکومت کی مختصر مگر المناک تاریخ میں عیاں ہے۔ وہ عنصر جس نے اس حکومت کی بقا کی ضمانت دی ہے وہ مغرب اور اسلامی معاشروں کے درمیان تناؤ اور تصادم کا تسلسل ہے اور یہ صہیونیت کے فلسفے کی ایک موروثی خصوصیت ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .