28 فروری، 2022، 11:43 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84666945
T T
0 Persons
ایران اور گروہ 1+4 کے اراکین نے ویانا میں اجلاس کا انعقاد کیا

ویانا، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران، یوریپی یونین اور گروپ 1+4 کے وفود نے پیر کی شام کو (ویانا کے مقامی وقت کے مطابق) اپنی گہری مشاورتوں کے سلسلے میں اجلاس کا انعاد کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اس اجلاس کا اعلی ایرانی سفارتکار "علی باقری کنی" کی ویان میں واپسی کے کچھ گھنٹو بعد غیر سرکاری طور پر اور جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے فریم ورک سے باہر انعقاد کیا گیا۔

اس سے پہلے اعلی ایرانی سفارتکار اور روس اور چین کی مذاکراتی ٹیموں کے سربراہوں سے الگ الگ ملاقاتوں کا انعقاد کیا گیا۔

آج کی صبح سے بھی ماہرین کی سطح پر اجلاسوں کا انعقاد جاری رہا۔ روسی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "میخائیل اولیانوف" نے کچھ گھنٹوں پہلے، اور علی باقری کنی سے اپنی ملاقات کے بعد ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ہمیں مذاکرات کو حتمی شکل دینے کیلئے گہرا کام درپیش ہے۔

واضح رہے کہ ایران کیخلاف پابندیاں اٹھانے کے لیے مذاکرات، جو 26 دسمبر کو شروع ہوئے تھے، ایک ایسے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جہاں ان کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار صرف اور صرف مغرب کے سیاسی فیصلوں پر ہے۔ اگر مغربی فریق ضروری فیصلے کر لیں جس کا انہیں علم ہے تو چند باقی مسائل حل ہو سکتے ہیں اور چند دنوں میں حتمی معاہدہ ہو سکتا ہے۔

علی باقری کنی نے اپنے تازہ ترین ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ س سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ہم فنش لائن کے کتنے ہی قریب پہنچ جائیں کیونکہ اس کو عبور کرنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ اس کے لیے چوکسی، مضبوط قدمی، استحکام، زیادہ تخلیقی صلاحیت، اور آخری قدم اٹھانے کے لیے متوازن انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کام مکمل کرنے کے لیے، کچھ فیصلے ہیں جو مغربی جماعتوں کو کرنا ہوں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .