یہ بات محمد باقر قالیباف نے آج بروز اتوار پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ویانا مذاکرات کا جائزہ لینے سے متعلق پارلمینٹ کے اجلاس میں کہا کہ ملک کو تیل فروخت کرنے کی اجازت دینا قابل قبول ہے لیکن ایٹمی ڈھانچے کی تباہی قبول نہیں اور ایران کا ایٹمی ڈھانچہ قائم رہنا چاہیے۔
پارلیمنٹ میں تبریز کے نمائندے احمد علیرضا بیگی نے ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات کے بارے میں ایرانی اسپیکر کےکہنے کے مطابق ویانا مذاکرات میں جوہری معاہدے کے بعض مسائل اور چیلنجز حل ہو گئے ہیں لیکن کچھ مسائل ابھی باقی ہیں۔ان مسائل میں سے ایک اقتصادی ضمانتوں کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر کا خیال تھا کہ ہمیں مذاکرات سے معاشی طور پر فائدہ اٹھانا چاہیے اور ہمیں بغیر کسی پابندی کے تیل فروخت کرنا چاہیے ۔ مرکزی بینک کو بھی تیل کی فروخت سے متعلق وسائل کی منتقلی کرنی چاہیے اس لیے ہمارا اصرار ہے کہ ایران کو اس معاہدے سے اقتصادی طور پر فائدہ اٹھانا ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ