27 فروری، 2022، 12:54 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84664840
T T
0 Persons
واشنگٹن قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر سیاسی فائدہ اٹھا رہا ہے

تہران، ارنا - ویانا مذاکرات کے ساتھ ساتھ مغربی میڈیا اور حکام قیدیوں کے تبادلے کے معاملے کو ان مذاکرات سے جوڑنے اور ایران کے خلاف سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ویانا مذاکرات ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، ایک ایسا مرحلہ جس میں مختلف فریقین، خاص طور پر امریکہ اور یورپ کو باقی مسائل پر سیاسی فیصلے کرنا ہوگا۔ لیکن مغربی میڈیا اور حکام قیدیوں کے تبادلے کے معاملے کو اٹھا رہے ہیں اور اسے ویانا مذاکرات سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت کا ہمیشہ آزادانہ طور پر جائزہ لیا گیا ہے اور یہ بات چیت صرف پچھلے چند مہینوں تک محدود نہیں ہے بلکہ حالیہ برسوں سے جاری ہے۔

ایران اور امریکہ کے درمیان 2016 میں قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ ہوا جس میں امریکہ میں قید سات ایرانیوں کے بدلے ایران میں چار امریکیوں کا تبادلہ ہوا ۔ اس وقت امریکی صدر کے خصوصی ایلچی 'بریٹ میک گرک' قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے انچارج تھے۔

یہاں تک کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں، تہران نے تمام قیدیوں کے تبادلے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا تھا۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ یا دیگر مغربی ممالک میں ایرانی قیدیوں جو امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزام پر جیل میں ہیں، کی رہائی جوہری مذاکرات سے عملی طور پر کوئی تعلق نہیں ہے۔

قیدیوں کے تبادلے کا موضوع ویانا میں جوہری مذاکرات سے پہلے شروع ہوا ہے اور ویانا میں کسی معاہدے تک پہنچنے یا نہ پہنچنے سے سے قطع نظر ختم سکتا ہے۔ لیکن واشنگٹن کی جانب سے اس موضوع سے سیاسی فائدہ اٹھانے کا اقدام قیدیوں کے تبادلے کے راستے میں رکاوٹ کا باعث ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .