اتوار کے روز ایک انٹرویو میں وزیر اطلاعات خطیب نے صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس دستاویزات کے بارے میں کہا کہ ایرانی انٹیلیجنس نے صیہونیوں کی آپریشنل اور اسٹریٹجک معلومات کی بہت بڑی تعداد حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے اور انٹیلی جنس فورسز کی کوششوں سے یہ دستاویزات ایران منتقل کر دی گئی ہیں۔
ان دستاویزات کی تعداد کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے اور "ہزاروں دستاویزات" کا لقظ ان چیزوں کے مقابلے میں جو جاصل کی گئی ہیں ایک بہت چھوٹا لفظ ہے۔
انہوں نے اس بارے میں کہ آیا یہ دستاویزات صرف جوہری مسئلے سے متعلق ہیں، کہا کہ حاصل شدہ مکمل جوہری دستاویزات کیساتھ ساتھ امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں معلومات، نیز ایسی دستاویزات جو ملک کی جارحانہ طاقت کو تقویت دیں، بھی ان دستاویزات میں شامل ہیں۔
یہ دستاویزات کیسے دریافت ہوئیں اور انہیں ملک میں کیسے منتقل کیا گیا، اس بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ دستاویزات جتنی اہم ہیں، ان کی منتقلی کے طریقے بھی اہم ہیں، اس لیے ہم منتقلی کے طریقوں کو خفیہ رکھیں گے، اور جس طرح اس بارے میں اعلان کرنے میں وقت لگا تاکہ دستاویزات کو مکمل حفاظت کے ساتھ ملک میں منتقل کیا جا سکے، قدرتی طور پر منتقلی کے طریقے بھی محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملات جلد شائع نہیں کیے جائیں گے، لیکن ہم ان شاء اللہ جلد ہی دستاویزات شائع کریں گے۔
آپریشن کی نوعیت کے جواب میں جس کی وجہ سے یہ بڑی دریافت ہوئی، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک بڑے اور پیچیدہ آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ جس کا آغاز نفوذ سے کیا گیا اور دستاویزات تک رسائی ممکن ہوئی کہ آج خدا کے فضل سے ہم یہ معلومات ملک میں لانے میں کامیاب رہے۔
آپ کا تبصرہ