قالیباف: امریکا ایران کے افزودگی کے حق  کے انکار کی کوشش کررہا ہے/ برکس سلامتی کونسل کے ڈھانچے کی اصلاح کے لئے ضروری اقدام کرے

 تہران – ارنا- ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے ایران کےیورینیئم کی افزودگی کے بین الاقوامی حق کے منکر ہونے کی امریکی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برکس کو شجاعت کے ساتھ آگے بڑھ کر، سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں اصلاح اور اس میں دنیا کے جنوبی خطے کی نمائندگی بڑھانے کے لئے ضروری اقدام کرنا چاہئے

ارنا کے مطابق ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے جمعرات 5 جون کو برازیل کے شہر برازیلیا میں، امن و سلامتی کے لئے کثیر فریقی ڈھاںچے کے موضوع پر برکس کے اجلاس سے خطاب ميں کہا کہ حالیہ دنوں میں، ہم نے دیکھا کہ غزہ میں ہولناک انسانی المیوں  کے آغاز کے دو سال بعد، امریکا نے کس طرح، جنگ بندی کے لئے کونسل کے چودہ ارکان کے مطالبے کی ایک بار پھر مخالفت کی اور جنگی حالات سے متعلق سبھی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف  ورزی کرتے ہوئے، جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کردیا۔  

انھوں نے کہا کہ امریکا نے صیہونی حکومت کی غیر مشروط حمایت کرکے بچوں کی قاتل حکومت کے جرائم میں اس کا ساتھ دیا۔

اقوام متحدہ کی جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ صیہونی حکومت نے امریکا  کی براہ راست حمایت سے غزہ کا چو طرفہ محاصرہ کررکھا ہے۔

 قالیباف نے ایران اور امریکا کے ایٹمی مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی مذاکرات میں امریکا کا طرزعمل نہ صرف یہ کہ متضاد اور دوہرے معیاروں پر مبنی ہے بلکہ صداقت اور شفافیت سے بھی عاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکا ڈپلومیٹک مسکراہٹ کے ساتھ گفتگو کرتا ہے لیکن عمل ميں طاقت کا سہارا لے کر، اس نے  مذاکرات کا راستہ پہلے سے معین کررکھا ہے تاکہ ایرانی عوام پر اپنا ظالمانہ فیصلہ مسلط کرسکے

ایران کے اسپیکر نے کہا کہ امریکا ایران کے یورینیئم کی افزودگی کے قدرتی اور بین الاقوامی حق سے جس کو  این پی ٹی معاہدے میں صراحت کے ساتھ تسلیم کیا گیا ہے،  انکار کی کو شش کررہا ہے۔   

ایران کے اسپیکر نے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور امریکی  خودسری کے مقابلے میں بین الاقوامی اداروں  کی ناکامی کا ایک اور ثبوت ہے لیکن ملت ایران پوری قوت سے اس کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے۔

 انھوں نے کہا کہ ان تمام باتوں سے یہ واضح نتیجہ نکلتا ہے کہ عالمی ںظام کی اصلاح صرف ایک سیاسی انتخاب نہیں بلکہ ہماری مستقبل کی مشترکہ بقا کے لئے ایک نا قابل اجتناب اسٹریٹیجک  ضرورت  بھی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .