ڈاکٹر خلیل الدقران نے بتایا کہ اب تک صیہونیوں نے 3 بڑے جنریٹروں کو تباہ کردیا ہے اور ہسپتالوں کے ان جنریٹروں کے لیے فاضل پرزے بھی غزہ میں داخل ہونے نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنریٹروں کو تباہ کرنا ہسپتال میں داخل بیماروں کو سزائے موت دینے کے مترادف ہے کیونکہ بغیر بجلی کے، ہسپتالوں کے مختلف حصوں کی سرگرمی بند ہوجاتی ہے۔
دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور محض 2 مہینے کے لیے غذا کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت بھوک کو بھی فلسطینیوں کے خلاف ہتھیار بنائے ہوئے ہے۔
آپ کا تبصرہ