ایران کی یورینیم کی افزودگی کا کوئی متبادل نہیں: ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ

تہران/ ارنا- ایران کی ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ایٹمی صنعت کی بنیاد یورینیم کی افزودگی پر رکھی گئی ہے اور یہ موضوع ایران کی ریڈلائن بھی ہے۔

ایک ٹی وی انٹرویو کے موقع پر انہوں نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈلائن ہے اور کسی کو بھی یہ حق نہیں پہنچتا کہ ایران کو اس حق سے محروم کرے۔

محمد اسلامی نے یہ سوال اٹھایا کہ کسی ملک سے جو بجلی کی صنعت کی بنیاد رکھنا چاہتا ہے کیا یہ کہا جاسکتا ہے کہ تمھیں صرف بجلی کے ٹرانسفارمر اور لائن رکھنے کا حق ہے اور بجلی گھر رکھنے کا حق حاصل نہیں؟

انہوں نے ایسے کسی بھی مطالبے کو منطق سے دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی صنعت میں بھی افزودگی کی وہی حیثیت ہے جو بجلی کی صنعت میں بجلی گھر کی ہوتی ہے۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی کے بغیر نیوکلیئر سائکل کا تصور بھی پیدا نہیں ہوتا اور اس سائکل کے بغیر ایٹمی طبی اور صنعتی شعبوں میں تحقیقاتی اور عملی سرگرمیوں کا امکان ختم ہوجائے گا لہذا یورینیم کی افزودگی نہ صرف ایک حق ہے بلکہ پرامن ایٹمی توانائی میں توسیع اور عوام کی خدمت کی بنیادی ضرورت بھی ہے۔

محمد اسلامی نے کہا کہ پوائنٹ زیرو پر واپسی نہ صرف غیرمنطقی بلکہ ایک بے معنی اقدام بھی ہے اور ہم خود کو قومی سرمائے اور وسائل سے محروم نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے بہت سے ممالک پرامن ایٹمی صنعت میں ترقی کر رہے  ہیں جن میں ترکیہ، امارات، سعودی عرب، عراق، پاکستان اور بنگلادیش کو دیکھا جاسکتا ہے۔

محمد اسلامی نے ایٹمی توانائی کو اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پوری طاقت کے ساتھ اس راہ پر گامزن رہے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .