17 مئی، 2025، 9:01 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85835788
T T
0 Persons

لیبلز

پاکستان کے وزیر ا‏عظم نے امن کے لئے صدر پزشکیان کی کوششوں کی قدردانی کی ہے

تہران – ارنا – پاکستان کے وزیر اعظم نے صدرایران کو ٹیلیفون کرکے، اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی موثر کوششوں کی قدردانی کی اور مذاکرات نیز سیاسی راستوں سے اختلافات کے حل پر زور دیا ہے۔

ارنا کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے سنیچر کی شام صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔

 انھوں نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں  پاکستان اور ہندوستان کے درمیان غلط فہمیاں دور نیز جنگ بندی کے لئے زمین ہموار کرنے کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی برادرانہ اور ہمدردانہ کوششوں کی قدردانی کی۔

 پاکستان کے وزیر اعظم نے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے دورہ اسلام آباد اور جنگ بندی کے لئے ایران کی کوششوں کو موثر اور تعمیری اقدام قرار دیا۔
 میاں شہباز شریف نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان  حالیہ  فائرنگ کے تبادلے سے جنگ بندی تک کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ عشروں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تین جنگیں ہوچکی ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی جںگ دونوں کے بنیادی مسائل حل نہ کرسکی۔

انھوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی جیسے بحران نیز پاکستان اور ہندوستان کے دیگر اختلافات صرف گفتگو اور سیاسی راستے سے حل ہوسکتے ہیں۔  

  پاکستان کے وزیر اعظم نے  ہندوستان کے ساتھ کشیدگی ميں کمی، جنگ بندی جاری رہنے اوردونوں ملکوں کے درمیان پائیدار امن کا خیر مقدم کرتے ہوئے،اس حوالے سے مثبت عمل شروع کرنے میں ڈاکٹر پزشکیان کے فعال کردار اور کوششوں کی قدردانی کی اور امید ظاہر کی کہ وہ عنقریب تہران کا دورہ کریں گے اور صدر ایران سے پرخلوص  ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مشترکہ امور اور علاقے کے دیگر مسائل کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کریں گے۔

  صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لڑائی رکنے اور جنگ بندی شروع  ہونے پر خوشی کا اظہارکیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جنگ اور تشدد سے نہ صرف یہ کہ کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا، بلکہ اقوام کا درد والم بڑھ جاتا ہے اور اختلافات کے حل کا راستہ باہمی گفتگو اور افہام و تفہیم ہے نہ کہ جنگ و خونریزی۔

انھوں نے علاقے میں امن اور ثبات و استحکام کی حمایت کو ایران کی اصولی پالیسی قرار دیا اور کہا کہ تہران، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان افہام و تفہیم اور مذاکرات کے حوالے سے ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہے۔

 ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے دہشت گردی کو علاقے کو درپیش بنیادی مسائل میں شمار کیا اور کہا کہ اس مشترکہ خطرے کے مقابلے کے لئے خطے کے ملکوں کے درمیان ہم آہنگی، تعاون اور برادری ضروری ہے۔

 صدر ایران نے پاکستان کے وزیر ا‏عظم کے آئندہ دورہ تہران کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دو طرفہ روابط اور  باہمی دلچسپی کے امور میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھنے کے اسباب فراہم کرے گا۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .