ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ یمن کی عام تنصیبات اور بنیادی اقتصادی مراکز منجملہ الحدیدہ، راس عیسی اور الصلیف کی بندرگاہوں پر حملے،نہ صرف یہ کہ اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں بھی شمار ہوتے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ یہ حملے ایسی حالت میں ہوئے ہیں کہ یمن کے عوام محاصرے اور سخت انسانی مشکلات اور دشواریوں سے دوچار ہیں اور ان حالات میں ان کی حیاتی اہمیت کی بنیادی تنصیبات پر حملہ، انہیں زندگی کی ابتدائی سہولتوں سے بھی محروم کرنے کے مترادف ہے۔
ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو غزہ اور علاقے کے مسلمان ملکوں کے خلاف جارحیت اور جرائم جاری رکھنے میں امریکا اور دیگر مغربی حکومتوں کی ہمہ گیر حمایت حاصل ہے۔
انھوں نے کہا کہ بیشک امریکا، برطانیہ اور بعض دیگر مغربی ملکوں کی غیر مشروط حمایت نے غاصب صیہونی حکومت کو نہتے فلسطینیوں، عورتوں اور بچوں کے قتل عام اور مظلوم یمنی عوام کے خلاف حملوں اور جرائم کے ارتکاب میں زیادہ گستاخ بنادیا ہے بنابریں یہ حکومتیں اس کے جرائم میں برابر کی شریک اور اس حوالے سے عالمی رائے عامہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ