26 اپریل، 2025، 9:51 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85814880
T T
0 Persons

لیبلز

صدر پزشکیان: علاقائی یک جہتی کے ساتھ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے

تہران – ارنا – صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پہل گام دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت اور ہندوستان کے عوام اور حکومت سے  ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی اور مشترکہ خطرے کے مقابلے میں علاقے کے سبھی ملکوں کے تعاون اور یک جہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے سنیچر کی شام ہندوستان کے وزیر ا‏عظم نریندر مودی کے ساتھ ٹیلیفون پر برصغیر ہند کے موجودہ حالات اور اسی طرح ایران ہند روابط پر گفتگو اور تبادلہ خیال کیا۔

صدر ایران نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں پہلگام دہشت گردانہ واقعے میں، بڑی تعداد میں بے گناہ ہندوستانی شہریوں کے مارے جانے اور زخمی ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستان کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی ۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس قسم کے دہشت گردانہ اورغیر انسانی اقدامات کی سخت مذمت کرتا ہے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے علاقے میں دہشت گردی میں روز افزوں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  یہ تلخ حوادث علاقے کے ملکوں کی مشترکہ ذمہ داریاں بڑھا دیتے ہیں اور ہمارے لئے ضروری ہوجاتا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے اور پائیدارامن و سکون قائم کرنے کے لئے، ہمدلی، یک جہتی اور قریبی تعاون سے کام لیں۔   

انھوں نے ہندوستان کے عظیم رہنماؤں کی میراث کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستانی عوام کو مہاتما گاندھی اور جواہرلعل نہرو جیسی عظیم ہستیوں  سے پہچانتے ہیں جنہوں نے دنیا کو صلح، دوستی اور پرامن بقائے باہم کا پیغام دیا۔

صدرایران نے کہا کہ امید ہے کہ یہ اسٹریٹیجک پالیسی اورسیاست دنیا کے سبھی ملکوں کے ساتھ ہندوستان کے روابط میں  ہمیشہ سر فہرست رہے گی۔

 صدر ڈاکٹرمسعود پزشکیان نے اس ٹیلیفونی گفتگو کے ایک اور حصے میں، ایران ہند اقتصادی روابط میں فروغ کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان، خاص طور پر اقتصادی،تجارتی اور انفرا اسٹرکچرکے شعبے میں باہمی تعاون میں پہلے سے زیادہ توسیع آئے گی۔  

 انھوں نے چابہار بندرگاہ کی توسیع کے منصوبے سمیت دونوں ملکوں کے مشترکہ پروجکٹوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ چابہار علاقائی اسٹریٹیجک تعاون کا محور اور ایران، ہندوستان اور روس کے لئے اسٹریٹیجک حلقہ اتصال بن سکتاہے۔  

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ہندوستان کے وزیر اعظم کو تہران کے دورے کی سرکاری دعوت دیتے ہوئے  کہا کہ  ہم دوستانہ اور تعمیری فضا میں، دونوں ملکوں کے باہمی روابط اور تعاون میں ہمہ گیر توسیع اور استحکام کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔

 ہندوستان کے وزیر اعظم مسٹر نریندر موردی نے بھی  صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ٹیلیفون اور ہمدردی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ  آپ کا اظہار ہمدردی ہندوستان کی قوم اورحکومت کے لئے بہت اہم  اور حوصلہ افزا ہے۔

انھوں نے پہلگام دہشت گردانہ واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے، دہشت گردی کے  حوالے سے ایران کے تلخ تجربات کا ذکر کیا اور کہا کہ ایران دہشت گردی کے تعلق سے اپنے دردناک تجربات کے پیش نظر،ہندوستانی عوام کے درد و غم کو دوسرے ملکوں سے زیادہ محسوس کرسکتا ہے۔   

 ہندوستان کے وزیر ا‏عظم نے کہا کہ ہم آپ کے اس نظریئے سے مکمل اتفاق کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں علاقے کے ملکوں کے ہمہ گیر اتحاد اور تعاون کی ضرورت ہے۔

مسٹر نریندر مودی نے روس کے شہر کازان میں ڈاکٹر پزشکیان سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے روابط بہت اچھے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم سبھی شعبوں میں ان روابط کی تقویت پر مصمم ہیں۔

 ہندوستان کے وزیر اعظم نے عالمی امن و سلامتی میں ایران کے تعمیری کردار کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہندوستان، علاقائی اور عالمی ثبات کی تقویت کے لئے ایران کی مساعی  کی حمایت کرتی ہے اور سبھی اختلافات، منجملہ ایران امریکا اختلافات کے سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

 ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے صوبہ ہرمزگان کی شہید رجائی بندرگاہ کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی ہر طرح کی مدد کے لئے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نے اسی کے ساتھ صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اوررہبرانقلاب ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اوراسی طرح عظیم ایرانی قوم کی پیشرفت و ترقی کے لئے بہترین آرزوؤں کا اظہار کیا۔     

    

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .