صیہونیوں کے بحری محاصرے کے سلسلے میں عالمی اداروں کو یمن کا مراسلہ

تہران/ ارنا- یمن کے وزیر خارجہ جمال عامر نے بتایا ہے کہ بحیرہ احمر اور باب المندب میں صیہونی حکومت سے وابستہ جہازوں پر پابندی کی تفصیلات اور وجوہات کے بارے میں اقوام متحدہ اور دیگر علاقائی اور عالمی اداروں اور تنظیموں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

جمال عامر نے اس خط میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے حماس کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل روک دی اور یمن کی جانب سے 7 مارچ کو دی جانے والی ڈیڈلائن کو بھی نظرانداز کیا جس کے بعد یمن کی مسلح افواج نے صیہونی حکومت کے بحری محاصرے کے فیصلے کو عملی جامہ پہنا دیا۔

جمال عامر کے خط میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت کی سرکشی اور دوحہ مذاکرات میں عدم پیشرفت اس فیصلے کا باعث بنے ہیں جس کے تحت بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، باب المندب اور خلیج عدن سے کسی بھی صیہونی جہاز کو گزرنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ صرف ان صیہونی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو اس پابندی کی خلاف ورزی کریں گے۔

یمن کے وزیر خارجہ نے انتباہ دیا ہے کہ یہ یمن کا پہلا قدم ہے اور اگر فلسطینی عوام کا محاصرہ جاری رہا تو تمام آپشن میز پر ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کے وزیر خارجہ کا مذکورہ خط، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ، اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ، خلیج فارس تعاون کونسل، یورپی یونین کے خصوصی ایلچی اور اقوام متحدہ کے رکن تمام ممالک کو بھیجا جا چکا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .