صیہونی جارحیت کی روک تھام کے لیے عالم اسلام سے متحد ہونے کی اپیل، پاکستان

اسلام آباد - ارنا - پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی کے امریکی صدر کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے اور فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے عالم اسلام سے اجتماعی اور فیصلہ کن اقدام کی اپیل کی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایران کی تجویز پر جدہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کے دوران فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر زور دیا۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جاری جرائم کو روکنے اور فلسطینیوں کے اپنی آبائی سرزمین پر واپسی کے حق سمیت ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے اجتماعی اور فوری اقدام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے فلسطین کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے اور یروشلم کے ساتھ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد اور پائیدار فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے غزہ کے عوام کو انسانی امداد تک (بالخصوص رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں) رسائی سے روکنے کے لیے صیہونیوں کے دانستہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل ایک بار پھر روک دی گئی ہے اور رمضان کے مہینے میں یہ ظلم انتہائی قابل مذمت اور جنگی جرم ہے۔

سینیٹر محمد اسحاق نے تاکید کی کہ غزہ جنگ بندی بشمول انسانی امداد کی بلا روک ترسیل کے وعدوں کا مکمل پاس رکھا جانا چاہیے۔ 3 مرحلوں پر مشتمل معاہدے پر عمل درآمد، مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس سمیت تمام مقبوضہ فلسطین میں دشمنی کے مستقل خاتمے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو چاہیے کہ وہ صیہونیوں کی جنگی خواہش کا قلع قمہ کرنے کے لیے متحدہ لائحہ عمل اپنائے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی بھی بیرونی طاقت کو فلسطینی عوام کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے، سینیٹر اسحاق نے نام نہاد 2 ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کے حصول کا واحد ذریعہ قرار دیا۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے آخر میں اسلامی تعاون تنظیم میں شام کی رکنیت کی معطلی کے خاتمے کا خیرمقدم کیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .