جمعرات کے روز، بحری جہاز شہید دلواری اور 9 تیز رفتار میزائل بردار کشتیوں کی IRGC بحریہ میں شمولیت کی تقریب کے دوران، بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ 16 ویں دفعہ جنگی بحری جہاز کی IRGC بحریہ میں شمولیت اس بات کا مظاہرہ ہے کہ ایران کی دفاعی طاقت کی شرح اضافہ قابل رشک کامیابی ہے۔
انہوں نے ایران کی دفاعی پیداوارمیں اضافے پر نوجوان سائنسدانوں،انجینئروں، اور ملک کی خدمت کے جذبہ سے سرشار کارکنوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل حالت اور پابندیوں کے باوجود ایرانی دفاع کو مزید مضبوط بنا دیا۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ہم نے دھمکیوں اور خطرات سے لبریز ماحول میں آزادی، ارضی سالمیت، قومی مفادات اور نظام کا تحفظ کرنے کا طریقہ سیکھا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ اس کٹھن راستے پر ہم نے مشکل تجربات کا سامنا کیا اور دشوار گزار راہوں پر دشمنوں سے مقابلہ کیا اور سلامتی، امن، ترقی اور بقا کا واحد راستہ سیکھا۔
جنرل سلامی نے مزید کہا کہ آج خطرات سے بھری دنیا میں، جہاں دشمن کسی کمزور ملک پر رحم نہیں کرتے، ہمیں طاقت کی بنیاد پر کام کرنے کے قابل ہونا چاہیے تاکہ دنیا ہماری منطق کو قبول کرے، کیونکہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمندروں سے جڑے ہوئے ہیں اور کھلے سمندروں کی سطح پر دفاعی ترقی سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ کھلے پانیوں میں نقل و حرکت اور اپنا دفاع کرنا ہمارا فطری اور ناقابل تلافی حق ہے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ہر روز ایرانی بحری جہاز دنیا کے کونے کونے میں سفر کرتے ہیں، اور یہ جہاز ہمارے وطن کی طرح ہیں، اور ہمیں ہر جگہ اپنے مفادات کا دفاع کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہمارے ہتھیاروں اور آلات کی ڈیزائننگ نئے اصولوں پر مبنی ہے، جنرل سلامی نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ جہاز سمندر میں پانی اور سطح کے درمیان فرکشن پر قابو پا سکے اور 110 ناٹ کی رفتار سے چلتے ہوئے بیک وقت میزائل داغنے کے قابل ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمندر میں بڑے پیمانے پر فضائی دفاعی صلاحیتوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور سطح پر نقل و حرکت کو ہوا سے ہونے والے نقصان سے آزاد بنانا آج ایک حقیقت بن گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ