ارنا کے مطابق ایران کی بری فوج کی جنگی مشقیں کرمانشاہ کے سرحدی علاقوں میں انجام پارہی ہیں جن میں فوج کے مختلف فضائی، بکتر بند ، ڈرون نیز الیکٹرانک وار کے یونٹ حصہ لے رہے ہیں۔
ان جنگی مشقوں میں حملہ آور مہاجر اور ابابیل نوعیت کے ڈرون طیاروں نے قائم نوعیت کے بموں کے ذریعے دہشت گردوں کے جمع ہونے کے علاقوں پر کامیاب حملے کئے۔
بری فوج کے کمانڈروں کے مطابق ان جنگی مشقوں میں پہلی بار ہدف کو دقیق نشانہ بنانے والے پن پوائنٹ لیزر بم کی رونمائی کی گئی جن کی تباہی پھیلانے کی صلاحیت بہت اعلی سطح کی ہے اور یہ بم مختلف قسم کے جغرافیائی اور موسمی حالات میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسی طرح ان جنگی مشقوں میں پہلی بارایک ہزار پانچ سو کلومیٹر تک پرواز کرنے والے طیاروں کی اڑان بھرنے کا آپریشن بھی انجام دیا گیا۔
ان جنگی مشقوں میں دشمن پر حملہ کرنے والے آرش نوعیت کے ڈرون طیاروں کی اڑان بھرنے کی کارروائیاں بھی انجام دی گئيں جو انواع و اقسم کے بم لیجانے اور انہیں دشمن کے خلاف استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ مہاجر 6 اور ابابیل 5 نوعیت کے ڈرون طیاروں کا استعمال بھی کیا گیا جو آپٹک اسمارٹ بم استعمال کرنے پر قادر ہیں۔
قائم نوعیت کے بموں کی آزمائش اور الماس نوعیت کے میزائلوں کا استعمال بھی ان جنگی مشقوں کا حصہ تھا۔
اس سلسلے میں ایران کی بری فوج کے ڈپٹی کمانڈر نے دشمن کے مائیکرون ڈرون حملوں کو ناکام بنانے کے لئے انواع و اقسام کی دفاعی پروازوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بدر نوعیت کے میزائل بھی آزمائے جانے کی خبردی ہے۔
بریگیڈئيرکریم چشک نے بتایا کہ مائیکرو ڈرون طیاروں کے شعبے میں ایران کی بری فوج کی مصنوعات کی نمائش بھی کی گئی جن میں فاتح نوعیت کے ربوٹک مائیکرو ڈرون بھی شامل تھے۔
انھوں نے بتایا کہ پہلی بار فرضی دشمن کے ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کے خلاف ربوٹک آپریشن بھی انجام دیا گیا اور اس دوران کچھ ہتھیاروں کی نمائش کی گئی اور ان کی آپریشنل صلاحیت آزمائی گئی ۔
آپ کا تبصرہ