تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے العربی الجدید میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اپنے اپنے نقطہ نظر کے مطابق حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں، جہاں ہم متفق ہوں، ہم تعاون کرتے ہیں۔ جہاں ہماری رائے مختلف ہو، ہم بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یا اگر ہمارے پاس کوئی حل نہیں ہے، تو ہم غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ایک دوسرے کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
عراقچی نے کہا کہ ایران اور ترکیہ نہ صرف شام بلکہ خطے اور اس سے باہر بھی بہت سے معاملات پر متفق ہیں اور اختلاف رائے کا ہونا فطری بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے ممالک سے رابطے میں رہیں گے مخصوصا جن کا اثر و رسوخ ہے، یا مشترکہ مفادات یا مشترکہ خدشات ہیں، جیسے کہ تکفیری گروہوں میں ان کے شہریوں کی موجودگی۔
عراقچی نے تاکید کی کہ عالم اسلام اور خطے کو ایک نقطہ نظر پر آنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر دہشت گردی جیسے معاملات میں یا صیہونی حکومت سے کیسے نمٹا جائے، جو بحران کی اصل جڑ ہے۔
آپ کا تبصرہ