ارنا کے مطابق ایرانی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان میں دہشت گردی کے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کو تعزیت پیش کی گئي ہے۔
ایرانی سفارت کے خانے کے بیان میں دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا گيا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی پورے خطے اور دنیا کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے اور اس کی تمام جہتوں اور شکلوں اور ہر جگہ مذمت کی جانا چاہیے۔
ارنا کے مطابق، پاکستان کے علاقے پاراچنار سے پشاور جانے والی متعدد مسافر گاڑیوں پر مسلح دہشتگردوں کے حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے۔
پاکستان کے شیعہ مسلمانوں نے اس واقعے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور دہشت گردانہ حملوں کے خلاف جمعے کو اسلام آباد میں مظاہرے کی کال دی ہے۔
پاکستان کی نمائندہ شیعہ تنظیمی ذرائع نے بتایا کہ تکفیری اور انتہا پسند قوتیں پاراچنار شہر کے شیعہ باشندوں کو نشانہ بنانے کے لیے علاقائی تنازعات کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین نے بھی ایک بیان جاری کرکے پاراچنار شہر کے نہتے شہریوں پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کرم ریجن میں شہریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ