ارنا کے مطابق صدر مملکت نے پیر کو چھے ملکوں سوڈان، ڈینمارک، نائیجر، جرمنی، قطر اور ناروے کے نئے سفیروں سے اسناد سفارت وصول دریافت کئے۔
انھوں نے یورپی ملکوں، ڈینمارک، جرمنی اور ناروے کے نئے سفیروں کے اسناد سفارت دریافت کرنے کے موقع پر کہا ہے کہ افسوس کا مقام ہے کہ ہم انسانی حقوق کے مسئلے میں امریکا اور یورپی ملکوں کے دوہرے معیاوں کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ مغربی ممالک ایران جیسے کسی ملک میں کوئی بات ہوجاتی ہے تو کسی ایک فرد کے انسانی حقوق کے مسئلے بہانے پوری دنیا کو زیروزبر کردیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہی ممالک غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں ہزاروں بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر اپنی خاموشی سے ان جرائم کی تائید کررہے ہیں۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے قطر کے نئے سفیر سے ملاقات میں جنگ بندی کے لئے دوحا کی کوششوں کی قدردانی کی۔
انھوں نے کہا کہ اگر اسلامی ملکوں میں اتحاد ویک جہتی ہوتی اور ہم آواز ہوکر صیہونی حکومت کے جرائم پر احتجاج اور متحد ہوکر اقدام کرتے تو آج ہم صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے اس طرح گستاخانہ ارتکاب کا مشاہدہ نہ کرتے۔
آپ کا تبصرہ