ان کا پیغام مندرجہ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم «حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوا جَاءَهُمْ نَصْرُنَا فَنُجِّيَ مَن نَّشَاءُ وَلَا يُرَدُّ بَأْسُنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ»
مسلمانوں کے لئے فخر، جہاد و مزاحمت کے نمونہ عمل، حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ اپنی دیرینہ آرزو یعنی شہادت کے کے اعلی درجے پر فائز ہو گئے۔ ان کی شجاعت، بہادری، دلاوری اور جہاد پیہم کی توصیف کے لئے الفاظ کم ہیں۔
دنیا بھر کے مظلوموں اور ستم دیدہ لوگوں کے لیے یہ بہت بڑا غم ہے ۔ 27 ستمبر کو ضاحیہ پر شام کو صیہونیوں کی طرف سے دہشت گردانہ حملہ اور سید حسن نصر اللہ سمیت مزاحمت کے رہنماؤں کی شہادت، مزاحمت کے شجرہ طیبہ کو مزید مضبوط کرے گی اور "سید حسن نصر اللہ " کا نام ہمیشہ اسلامی تاریخ میں چمکتا رہے گا۔
ہم نے یہ سیکھا ہے کہ ہر چیز کی باگڈور اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ کی راہ کبھی قیادت اور کمانڈر کے بغیر نہيں رہتی اور یہ زمین اللہ کے نیک بندوں کو وراثت میں ملے گی۔
عالمی برادری یہ فراموش نہيں کرے گی کہ اس دہشت گردانہ حملے کا حکم نیویارک سے جاری کیا گيا اور امریکی خود کو صیہونیوں کے ساتھ شراکت سے بری نہیں کرسکتے۔
میں مجاہد عالی مقام، شہید سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر رہبر انقلاب اسلامی اور دنیا بھر کے مظلوموں کو مبارک باد اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔ حزب اللہ لبنان پہلے سے زیادہ سورج کی طرح چمکے گی اور بے شک ظالم کے خلاف جد و جہد کا پرچم گرے گا نہيں۔ «إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ ذُو انْتِقَامٍ».
آپ کا تبصرہ