رافائل گروسی نے پیر کے روز ویانا میں صحافیوں سے گفتگو میں مزيد کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ (ایران کے ساتھ) تعاون کو کسی نتیجے تک پہنچانے کی کوشش کروں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس ایران کی جوہری سرگرمیوں کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جس کا ذکر بورڈ آف گورنرز کی گزشتہ قرارداد میں کیا گيا تھا۔
واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان نے گزشتہ اجلاس میں ایک قرارداد منظورکی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ مکمل، ضروری اور شفاف عدم تعاون کی صورت میں ممکن ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر سے یہ مطالبہ کیا جائے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں موجودہ معلومات کی بنیاد پر ایک جامع رپورٹ تیار کریں۔
اس سوال کے جواب میں کہ ایسی رپورٹ پیش کرنے کی شرطیں کیا ہیں ، گروسی نے کہا: ’’میرے پاس اس کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ہم اس رپورٹ کو حقیقی حالات میں پیش کریں گے اور میں نے ایک پہلے کی رپورٹ میں مختلف مقامات کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پیش کی ہے۔
انہوں نے مزيد کہا : "میرا نظریہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا اور مستقبل قریب میں کسی تادیبی کارروائی کے بارے میں نہ سوچنا ہے ۔ میرا خیال ہے کہ میں ایران کے ساتھ تعاون کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کروں۔
اپنےممکنہ دورہ ایران کے نتائج کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے انجام دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ایران کے صدر سے ان کی ملاقات کا کوئی پروگرام طے نہيں کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا سہ ماہی اجلاس آج صبح ویانا میں 35 رکن ممالک کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ شروع ہوا۔
آپ کا تبصرہ