ارنا نے اتوار کو الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اردن کے ایک دلاورکی کارروائی غزہ اور غرب اردن میں فلسطینی عوام کے ہولوکاسٹ کا فطری ردعمل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الکرامہ آپریشن اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ عرب اقوام غاصب صیہونی حکومت اور اس کے جرائم کی سخت مخالف اور فلسطینی عوام اوران کی استقامت کی حامی ہیں۔
حماس نے اپنے بیان میں عرب اور غیرعرب اسلامی اقوام سے اپیل کی ہے کہ غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی اور غرب اردن میں صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کی مخالفت میں اٹھ کھڑی ہوں۔
حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ جس کو سخت جنگ کا سامنا ہے اور صیہونی فوجیوں کے مقابلے میں اس کے دفاع کو ایک سال ہونے والے ہیں، عرب اور غیر عرب مسلم اقوام اور دنیا کے حریت پسندوں سے صیہونی دشمن کے مقابلے پر اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کرتا ہے۔
حماس نے یہ بیان ایسی حالت میں صادر کیا ہے کہ چند گھنٹے قبل صیہونی میڈیا ذرائع نے اردن اور مقبوضہ مغربی کنارے کی الکرامہ سرحدی گزرگاہ پر ایک صیہونیت مخالف کارروائی میں تین صیہونیوں کی ہلاکت کی خبر دی تھی۔
غاصب صیہونی حکومت کے ایمرجنسی سروسز کے ادارے نے بھی الکرامہ پاس پر فائرنگ میں تین صیہونیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
صیہونی میڈیا ذرائع کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے یہ دلیرانہ شہادت پسندانہ کارروائی انجام دینے والے اردنی مجاہد کو گولی مارکر شہید کردیا ہے۔
میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ شہادت پسندانہ کارروائی انجام دینے والا اردنی مجاہد ایک ٹرک ڈرائیورتھا اوراس نے الکرامہ گزرگاہ میں داخل ہونے کے بعد یہ شجاعانہ اور شہادت پسندانہ کارروائی انجام دی ۔
آپ کا تبصرہ