روس کو بیلسٹک میزائل  دینے کے دعوے پر اقوام متحدہ میں ایران کی نمائندگی کا ردعمل

نیویارک - ارنا - روس کو بیلسٹک میزائل دینے کی مبینہ  رپورٹوں کے جواب میں اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے تنازعہ کے  بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے جمعہ کے روز روس کو بیلسٹک میزائل دینے کی مبینہ رپورٹوں کے بارے میں سوالوں کے جواب میں کہا: یوکرین تنازعہ کے  سلسلے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ایران متحارب فریقوں کو فوجی امداد بھیجنے کو غیر انسانی سمجھتا ہے،  کیوں کہ اس سے انسانی اور بنیادی ڈھانچے  کو نقصانات میں اضافے کے علاوہ جنگ ​​بندی کے مذاکرات سے دوری بھی ہوتی ہے۔ اس لیے  اسلامی جمہوریہ ایران  نہ صرف یہ کہ  ایسا نہیں کرتا بلکہ دوسرے ممالک کو بھی دعوت دیتا ہے کہ وہ تنازعہ میں شامل فریقین کو ہتھیار بھیجنا بند کریں۔

اس سے قبل اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے یوکرین تنازعہ میں تہران کے کردار کے بارے میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے "بے بنیاد اور گمراہ کن" الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا  تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اس ناقابل تردید حقیقت کو چھپا نہیں سکتے کہ مغرب خاص طور پر امریکہ کی جانب سے جدید ترین اسلحے کی ترسیل کی وجہ سے یوکرین کی جنگ طولانی ہوئی ہے اور عام شہریوں اور شہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل  انتونیو گوتریس اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک خط میں مزید  لکھا ہے کہ  اس بنیاد پر روسی فیڈریشن کو ہتھیاروں کی فروخت، برآمدات یا منتقلی نیز بین الاقوامی ذمہ داری کی خلاف ورزی میں ایران کے رول کے بارے میں ہر قسم کا دعوی، پوری طرح سے بے بنیاد ہے اور ایران سے مسترد کرتا ہے ۔ ایران ایک بار پھر انسان دوستانہ بین الاقوامی قوانین پر اپنی پابندی پر زور دیتا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے  مندوب نے مزید کہا: امریکی مندوب کے دعوے کے بر خلاف، در اصل یہ امریکہ ہے ایران نہیں جو علاقے اور دنیا بھر میں دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے ۔ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد حکومت، اسرائیلی حکومت کے حامیوں میں سر فہرست ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .