15 مئی، 2025، 10:55 AM
Journalist ID: 5632
News ID: 85833543
T T
0 Persons

لیبلز

صدر پزشکیان: ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں

15 مئی، 2025، 10:55 AM
News ID: 85833543
صدر پزشکیان: ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں

کرمانشاہ -  ارنا – صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنگ افروزی کررہے ہیں اور ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں۔ ہم ملک کے اندر اور پڑوسیوں کے ساتھ امن وسکون چاہتے ہیں ،آذربائیجان، روس، افغانستان، پاکستان، عراق اور سعودی عرب کے ساتھ برادری اور مساوات چاہتے ہیں

  ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آج جمعرات 15 مئی کو کرمانشاہ میں اقتصادی اور سرمایہ کاری کے میدان میں سرگرم لوگوں کے ساتھ ایک نشست میں کہا کہ ٹرمپ یہ خواب دیکھ رہے کہ ہماری  مشکلات اور ناتوانائیوں کو ہمارے سامنے پیش کریں، لیکن ہم اپنے توانا عوام ، روزگار فراہم کرنے کے ماہرین اور علما ودانشوروں کے ساتھ مل کراپنی سبھی مشکلات پر قابو پالیں گے۔

 صدرایران نے کہا کہ ہم اقربا پروری اور جماعتی وابستگی کے حامی نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اور پارٹی بری چیز نہیں ہے؛ ہم بہت  محکم اصول پسند ہیں اور پورے وجود سے اصلاحات پر یقین رکھتے ہیں لیکن کسی سے وابستہ نہیں ہیں۔

 ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اگر ضروری  عزم و ارادہ ہو  ہم تو اپنی توانائیوں پر بھروسہ کرکے ہرکام کرسکتے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں دھمکی دے کر اور پابندیاں لگا کر  ایسی حالت میں  انسانی حقوق کا دم بھر سکتے ہیں کہ علاقے میں بدامنی اور جرائم کا سبب وہی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ  اگر ان کی حمایت نہ ہوتی تو کس میں ہمت تھی کہ غزہ میں اس طرح 60 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام کردے؟ اور کس میں جرا‏ئت تھی کہ اس علاقے کے عوام پر آب ودانہ اور دواؤں کا راستہ بند کردے؟

انھوں نے کہا کہ  اس کے باوجود وہ انسانی حقوق کو دم بھرتے ہیں اور اگرایران میں ہماری غلطی سے یا ان کی نظر میں کسی کے لئے کوئی مشکل  ہو تو زمین آسمان ایک کردیتے ہیں کہ انسانی حقوق کو پامال کردیا۔

 صدر ایران نے کہا کہ ہم اس کے مخالف ہیں کہ کسی بھی انسان کا حق پامال کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے  کہ ہمارے اندر نقص نہیں ہے، لیکن تم  ایسے انسان دشمن ہو کہ دنیا کی نگاہوں کے سامنے نسل کشی کرتے ہو اور پھر انسانی حقوق کا دم بھرتے ہو، امن و صلح کی بات کرتے ہو اور پھر یہ بھی کہتے ہو کہ ہم نے بہترین بم اور اسلحے بنائے ہیں۔

 صدرایران ڈاکٹر پزشکیان نے سوال کیا کہ یہ بم اور اسلحے کس لئے بنائے ہیں؟  تاکہ انسانوں کو مارو؟   

 انھوں نے کہا کہ تم ہمیں خطرہ بتا تے ہو اور خود کو سلامتی کہتے ہو؟ اور پھر علاقے میں اپنے اسلحے بھیجتے ہو اور جنگ بپا کرتے ہو کیونکہ اگر یہ کام نہ کرو تو تمھارے اسلحے نہیں بکیں گے۔

 ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایران اور علاقے کو ملکوں کو دوست اور برادر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب ایک کنبے کی طرح ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ  ہم ایک دوسرے سے لڑیں تاکہ ان کے مفادات پورے پوں۔

انھوں نے کہا کہ ہم آپس میں نہیں لڑیں گے کیونکہ ہم علاقے کے عوام کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔   

صدر ڈاکٹرمسعود پزشکیان نے کہا کہ یہ علاقہ ہم سب کے لئے ہے اور اگر ہم باہمی مشارکت سے اپنی تجارت اور سرحدیں ایک دوسرے کے لئے کھول دیں تو علاقے کے ملکوں کے درمیان ایک بڑی منڈی قائم کرسکتے ہیں جو اس خطے میں امن و سلامتی کا سبب بنے گی۔  

 انھوں نے ٹرمپ کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بھڑکا رہے ہیں لیکن ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں، ہم ملک کے اندراور پڑوسیوں کے ساتھ امن و سکون چاہتے ہیں۔

صدر ایران نے کہا کہ ہم آذربائیجان، روس، افغانستان، پاکستان، عراق اور سعودی عرب کے ساتھ برادری اور مساوات چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اسلامی ملک ہے، اسلام وہاں سے اٹھا ہے، کیا ہم آپس میں لڑسکتے ہیں؟ لیکن ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب ایک طرف اور ہم دوسری طرف کھڑے ہوجائيں۔ وہ علاقے میں بد امنی پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .