در اصل فلسطینی ان دونوں علاقوں سے صیہونی فوجیوں کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کر رہے ہيں۔
اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ "ڈیوڈ بارنیا" نے کہا: "میرا ذاتی موقف یہ ہے کہ ہم کو قیدیوں کی واپسی کے لیے فیلادلفیا اور نتسارم کے علاقوں سے دستبردار ہونے کو ترجیح دینا چاہیے"۔
بارنیا نے مزید کہا: ہمیں ان دو علاقوں کی عملی طور پر کوئی ضرورت نہیں ہے۔
موساد کے سربراہ نے کہا: غزہ پٹی کے لوگوں کی اس پٹی کے شمال میں واپسی کا معاملہ، فیلادلفیا کے بارے میں اختلافات سے زيادہ پیچیدہ ہے۔
اس سے چند گھنٹے قبل واشنگٹن میں صیہونی حکومت کے سفیر مائیکل ہرازوگ نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ تل ابیب نے مصر اور غزہ کی سرحد پر واقع فیلالفیا کوریڈور میں اپنے فوجیوں کو کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
سی بی ایس نیوز چینل کے ساتھ انٹرویو میں صہیونی سفیر نے مزید کہا: لیکن ہم اس مرحلے میں اس علاقے کو چھوڑنے پر راضی نہیں ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ