اسرائیل کو فیصلہ کن اور سخت جواب ملنا چاہیے، باقری

تہران (ارنا) ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے دوسرے ممالک میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف جارحیت اور دہشت گردی کا سہارا لینے میں صیہونی حکومت کی طویل تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ اسرائیل کو سخت اور فیصلہ کن جواب ملنا چاہیے تاکہ وہ جان سکے کہ سیکورٹی میں خلل ڈالنے کی بھاری قیمت ہے۔

اردن کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ایمن الصفادی ایک سفارتی وفد کی سربراہی میں تہران آئے ہیں۔ انہوں نے اتوار کی شام 5 اگست کو ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات اور گفتگو کی۔

باقری نے پڑوسی اور مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی نقطہ نظر اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے رہبر انقلاب اسلامی کی واضح تاکید کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے دشمن نقطہ نظر میں فرق کو اختلاف اور اختلافات کو نزاع میں بدل دیتے ہیں اور اس سے نمٹنے کے لیے ایران ہمسائیگی کی پالیسی پر سنجیدگی سے عمل کررہا ہے۔

انہوں نے دوسرے ممالک میں فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے خلاف جارحیت اور دہشت گردی کا سہارا لینے میں صیہونی حکومت کی طویل تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو فیصلہ کن اور سخت جواب دینا چاہیے تاکہ وہ جان لے کہ سیکورٹی میں خلل ڈالنے کی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کی جانب سے پرتپاک استقبال کو سراہتے ہوئے اپنے دورہ تہران پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے تعلقات کے فروغ کے لیے اردن کے بادشاہ کی خصوصی کوششوں پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اردن اور ایران کے دیرینہ تعلقات ہیں، ہم برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .