ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق بدھ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام خط میں لکھا ہے کہ یہ ارجنٹ مکتوب، اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت، اور اقتدار اعلی کی خلاف ورزی اور دہشت گردانہ حملے کے بعد ارسال کیا جارہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام اپنے اس ارجنٹ مکتوب میں، اسرائیلی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
انھوں نے اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ 31 جولائی 2024 کی صبح اسرائیلی حکومت نے ایران کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے دہشت گردانہ جارحیت کی۔
انھوں نے لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی اس بزدلانہ جارحیت میں تہران میں، اس عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ رہائش پذیر تھے ۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے یو این سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی اس بزدلانہ دہشت گردی میں استقامتی فلسطینی گروہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے۔
امیر سعید ایروانی نے اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ 51 کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے دفاع میں اس دہشت گردانہ جارحیت کا جواب دینے کا قانونی حق حاصل ہے اوراپنا یہ حق استعمال کرنے میں وہ دریغ نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ارضی سالمیت، قومی اقتدار اعلی ، عزت اور اپنے اعتبار کی پاسداری میں کوتاہی نہیں کرے گا اور صیہونی حکومت اپنی بزدلانہ دہشت گردی کے نتائج بہت جلد دیکھے گی۔
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے پیغام میں، امت اسلامیہ، عظیم فلسطینی قوم اوراستقامتی محاذ کے مجاہدین کو تعزیت اور مبارکباد پیش کرنے کے بعد لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ارضی سالمیت اورعزت و وقار کی پاسداری میں کوتاہی ہرگز نہیں کرے گا اور صیہونی حکومت کو اس کی اس بزدلانہ دہشت گردی کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ