کنعانی نے ان بیانات کو فضول اور کھلی مداخلت قرار دیا اور کہا: امریکی حکام اس طرح کے بے جا بیانات سے باز نہیں آئیں گے اور ایرانی عوام ماضی کی طرح پولنگ میں اپنی موثر اور پرجوش شرکت سے اس طرح کے مداخلت پسندانہ بیانات کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا: اقوام عالم نے امریکہ کے اندراور دنیا کے مختلف خطوں میں امریکی جمہوریت کے اثرات اور نتائج دیکھے ہیں اور اس کا کڑوا ذائقہ بھی چکھ چکے ہیں۔ مثال کے طور پر، مقبوضہ فلسطین میں امریکی جمہوریت اور انسانی حقوق کی پیداوار، ایسے جرائم پیشہ لوگ ہيں جو غاصبانہ قبضہ، نسل پرستی، جنگ و خونریزی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں بدنام زمانہ ہیں۔
انہوں نے کہا: اگر امریکی جمہوریت کا نظام اجازت دیتا ہے تو امریکی عوام یقینی طور پر اپنے لیے بہتر حکمرانوں کا انتخاب کرتے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: فلسطین اور مقبوضہ علاقوں میں نسل کشی کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی یونیورسٹیوں کے طلباء اور پروفیسروں کے ساتھ برتاؤ انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے شعبے میں امریکہ کی کارکردگی کی واضح مثالیں ہیں۔
واضح رہے بدھ 6 جولائی کو ایران کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے نمائندے کے معاون ابرام پلے نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہو سکتے ۔
آپ کا تبصرہ