انہوں نے کہا کہ پاکستان-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن کا معاملہ پرانا اور پیچیدہ ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب اور اسلام آباد اور کابل کے تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی باضابطہ دعوت پر سعودی ولیعہد، رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد افغانستان کے ساتھ متوازن اور موثر تعلقات کا خواہاں ہے لیکن دہشت گردی کا مسئلہ ایک سنجیدہ رکاوٹ بن گیا ہے جس پر بقول ان کے کابل کو توجہ دینا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی صدر سید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کو اہم اور کامیاب قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ تہران اور اسلام آباد کے مشترکہ گیس منصوبے کو آگے بڑھانے کی جانب سے پرامید ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کسی کو آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان سے تکلیف ہوئی ہے، تو اس درد کی ہمارے پاس کوئی دوا نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ