نیتن یاہو اور انکی کابینہ کی شدت پسندی قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹ ہے، لیپڈ

تہران (ارنا) صیہونی پارلیمنٹ کے حزب اختلاف کے سربراہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ اور دو انتہا پسند جماعتوں "عوتسما یھودیت" اور "صیہونیسم دینی" کے رہنماؤں کا شدت پسندانہ رویہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور صہیونی قیدیوں کی واپسی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

یائیر لاپیڈ نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو کینیسٹ کے ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ "عوتسما یھودیت" کے سربراہ ایتاماربن گویر اور "صیہونیسم دینی"  کے سربراہ بزالل اسموتریچ کے

جانےکی صورت میں مذکورہ جماعتوں سمیت میری پارٹی کے 24 اراکین کابینہ کی حمایت کریں گے۔

انہوں نے تاکید کی کہ مقبوضہ علاقوں میں امن صہیونی قیدیوں کی واپسی کے بغیر ناممکن ہے لہذہ ہمیں قیدیوں کو گھر واپس لانا ہوگا۔

سابق صیہونی وزیر اعظم نے کہا کہ اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے جنوبی غزہ میں رفح کے علاقے میں آپریشن کا ارادہ ترک کر دیتا۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .