انہوں نے جمعرات کو مشرق وسطی اور شام کی صورت حال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا: شام میں انسانی صورت حال بدستور خراب ہے۔ شام کے لوگوں کو معاشی مسائل کا سامنا ہے ۔ اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق 16.7 ملین لوگوں یعنی شام کی آبادی کے 70 فیصد لوگوں کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔
ایروانی نے زور دیا : افسوس کی بات ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ انسانی صورت حال پر اپنی آنکھیں بند رکھیں اور شام میں اپنا سیاسی ایجنڈا آگے بڑھاتے رہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے مزید کہا: امریکہ اور اس کے اتحادی انسان دوستانہ امداد تک کو سیاسی رنگ دینے کی مذموم کوشش کر رہے ہيں ۔ اس طرح کے غیر قانونی اقدامات کا نتیجہ صرف یہ نکلے گا کہ شام کا بحران اور اس ملک کے عوام کے رنج و غم کی مدت بڑھ جائے گی۔
انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران فوری طور پر تمام یک طرفہ پابندیوں کے خاتمے کا خواہاں ہے۔ اس قسم کے غیر انسانی اقدامات سے شام کے عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور اس طرح سے شام کی پوری آبادی کو سزا دی جا رہی ہے جس سے معاشرے کے کمزور طبقے کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ