ایرانی وزارت خارجہ نے عالمی یوم قدس کے موقع پر اپنے بیان کے ایک حصے میں جو آج جمعرات کو شائع ہوا ہے لکھا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں کے قبلہ اول میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسجد الاقصی کی بے حرمتی میں شدت اور اس مقدس مقام کے صحن میں نمازیوں اور زائرین کو زدوکوب کرنا اور ان کا خون بہانا اور صہیونیوں کی طرف سے فلسطینی خواتین اور قیدیوں کی بے حرمتی اور بے عزتی کرنے کے بھیانک اور شرمناک جرائم کی رپورٹس کی اشاعت نے نہ صرف غزہ کی پٹی بلکہ پوری فلسطینی سرزمین کے کئی ملین فلسطینی شہریوں کے لیے بغیر چھت کے جیل کو انسانیت کی قتل گاہ اور انسانی ضمیر کے قبرستان میں تبدیل کردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سنگین جرائم کی رسوائی ہمیشہ کے لیے صیہونی حکومت، اس کے حامیوں بالخصوص امریکہ اور دیگر مغربی حکومتوں، جنہوں نے نہ صرف اس شرمناک ناانصافی کو ہونے سے نہیں روکا بلکہ اس سے بھی بڑا ظلم یہ کیا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کا سفر کیا اور ہر قسم کے ہتھیار بھیجے اور اس حکومت کی بھرپور حمایت کی، کے ماتھوں پر کلنک کا ٹیکا اور انسانی تاریخ کے اوراق پر ھمیشہ کے لیے محفوظ اور انمٹ رہیں گے۔
وزارت خارجہ نے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور اعلیٰ ظرف عوام صیہونی حکومت کی طرف سے بین الاقوامی قوانین و ضوابط، انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر عالمی برادری، قانونی اور بین الاقوامی اداروں اور دنیا کی حکومتوں بالخصوص اسلامی ممالک سے مظلوم فلسطینی قوم بالخصوص غزہ کی پٹی کے محاصرے میں مقیم باشندوں اور جنگ زدگان کی حمایت، موثر، فیصلہ کن اور فوری اقدامات اور ان جرائم کو روکنے اور مجرموں اور انکے معاونین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ