حماس نے ایک بیان میں بتایا کہ اسماعیل ھنیہ اس تحریک کے وفد کے ہمراہ آج صبح مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سفر کا مقصد غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں، غزہ کے عوام کی مدد اور فلسطینی قوم کے اہداف کے بارے میں مصری حکام سے بات چیت کرنا ہے۔
ھنیہ نے اس سے قبل صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے معاہدے میں پیش رفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا کہ جارحیت بند ہونی چاہیے اور جارحیت پسندوں کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم غاصب حکومت کی جارحیت کے مکمل خاتمے اور غزہ سے اس حکومت کی فوج کے انخلاء اور اس علاقے کی جابرانہ ناکہ بندی کے خاتمے سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔"
انکا کہنا تھا کہ تحریک حماس ذمہ دارانہ طریقے سے مذاکرات کرے گی اور اپنے عوام اور مزاحمت کی سخت کوشی اور کامیابیوں کو کبھی نظر انداز نہیں ہونے دے گی۔
اسماعیل ھنیہ نے تاکید کی کہ دشمن نے ہماری بے دفاع قوم کے خلاف جو خونریزی شروع کی ہے ہم اسے روکنے کے لیے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔
آپ کا تبصرہ