الجزیرہ کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر رد عمل میں کہا ہےکہ ہم عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہيں اور اسے انسانیت اور حکومت قانون کی فتح سمجھتے ہيں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے: عدالت کی جانب سے اقدامات کی سفارش کی منظوری اکثریت نے دی ہے جو فلسطینیوں کی نسل کشی کے پھیلنے خطرے کی غماز ہے۔
دوحہ نے اپنے بیان میں کہا ہے: عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے کی اکثریت کی جانب سے منظوری، غزہ کے بارے میں عبوری اقدامات پر عمل در آمد کو ضروری قرار دیتی ہے ۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ جو فیصلہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے صادر کیا گيا ہے ہم اس کی حمایت کرتے ہيں اور غاصب اسرائیلی حکومت کے اقدامات کی ٹھوس الفاظ میں مذمت کرتے ہيں۔
واضح رہے عالمی عدالت انصاف کی سربراہ جوآن داناہیو نے عدالت کا فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا: یہ عدالت غزہ میں موجودہ المیہ سے با خبر ہے اور وہاں مسلسل قتل کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا: جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کی گئي درخواست کی وجہ سے اس عدالت کے اختیارات کا دائرہ محدود ہے ۔ اگر حالات، عدالت کے مشنور کی شق نمبر 7 اور 9 سے مطابقت رکھيں گے تو یہ عدالت وقتی تدابیر اختیار کر سکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ