شیخ نعیم قاسم نے کہا : صیہونی حکومت، فلسطین، لبنان اور عرب دنیا و مسلمانوں کی دشمن ہے۔ ہم فلسطینی مزاحمت کے شانہ بشانہ اس کے حق کے لئے اس بڑے ظلم کے خلاف ڈٹے رہیں گے۔ یہ در اصل فلسطین، لبنان، مزاحمتی فرنٹ اور اسرائیل کے زوال کی حمایت کی طرح ہے۔
انہوں نے اسی طرح غزہ کی جنگ میں امریکہ کی جانب سے اسرائيل کی وسیع حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا : یہ جنگ امریکہ کے گرین سگنل سے جاری ہے اور صیہونی حکومت و امریکہ کے درمیان اختلافات کی جو بھی باتیں کی جاتی ہيں وہ مصلحت آمیز اختلاف ہے لیکن در اصل امریکی، صیہونیوں کے مقاصد کی تکمیل کے لئے کوشاں ہيں اور یہ جو امریکہ کہتا ہے کہ وہ اسرائيل کی جنگ کو روک نہيں سکتا اور یہ جو نیتن یاہو مخالفت کرتے ہيں یہ سب ایک اسکرپٹ کے مختلف کردار ہيں جو اپنا اپنا رول ادا کر رہے ہيں تاکہ جنگ کی ذمہ داریوں سے بچا جا سکے۔
انہوں نے حزب اللہ کو دھمکی دئے جانے کو بے اثر قرار دیا اور کہا : اگر صیہونی حکومت جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کرے گی تو اسے ایسا منہ توڑ جواب ملے گا جسے وہ بھول نہيں پائے گی کیونکہ دشمن کو بھی بخوبی علم ہے کہ جوابی کارروائي بہت وسیع ہوگی۔ اگر حالات یونہی آگے بڑھتے رہے تو ہمارا رد عمل بھی اسی طرح ہوگا۔ دشمن کو جان لینا چاہیے کہ ہم پوری طرح سے آمادہ ہيں اور ہم یوں بھی شہادت اور جہاد کے لوگ ہیں۔
واضح رہے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے وسیع حملوں میں اب تک 24 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہيں۔
صیہونی حکومت کو اپنی ناجائز تاریخ کے 75 برسوں کے دوران پہلی بار اسلامی مزاحمتی فرنٹ کی 4 تنیظموں کی جانب سے ایک ساتھ حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس نے جن مقاصد کا اعلان کیا تھا ان میں سے ایک بھی مقصد پورا نہيں ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ