ایران برادر ملک ہے اور ہم اس کی سالمیت کا احترام کرتے ہیں: پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان

اسلام آباد (ارنا) پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان نے دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمارا برادر ملک ہے اور پاکستان اپنے پڑوسی کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔

ممتاز زہرا نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران ارنا کے رپورٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران برادر ملک ہے اور پاکستان کے عوام ایرانی قوم کے لیے بہت ذیادہ احترام اور محبت کا جذبہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشیدگی بڑھانے کے قائل نہیں اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو دیکھتے ہوئے توقع کی جاتی ہے کہ خطے میں امن و سلامتی کو متاثر کرنے والا کوئی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔

ممتاز زہرا نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا بہت قریبی اور ہمسایہ ملک ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان مواصلاتی ذرائع مشترکہ مسائل کو حل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کے خطرے سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے اور ہم مشترکہ حل تلاش کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

ممتاز زہرہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور اہداف بشمول رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں اپنے جائز حقوق کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو کسی بھی صورت میں چیلنج نہیں ہونے دے گا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے اور آج کے اس اقدام کا واحد مقصد پاکستان کی سلامتی اور قومی مفادات کا تحفظ ہے جو کہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ہم نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعاون میں امید افزا کامیابیاں دیکھی ہیں جن میں اقتصادی مقاصد کے لیے دوستانہ سرحدی تعلقات بھی شامل ہیں، اس لیے اسلام آباد تہران کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ بات چیت جاری کرنے کے لیے آمادہ ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی سیکیورٹی آفیسر علیرضا مرحمتی نے بتایا کہ جمعرات کی صبح 4:50 پر سرحدی گاؤں سراوان میں پاکستان کے میزائل حملے کی آوازیں سنی گئیں جسکے نتیجے میں 7 غیر ایرانی مارے گئے۔ مرنے والوں میں 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں ۔

سراوان صوبہ  سیستان اور بلوچستان کا علاقہ ہے جو اس صوبے کے صدر مقام زاہدان سے 347 کلومیٹر جنوب مشرق میں اور پاکستان کے پڑوس میں واقع ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .