عراق میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے پر امریکی سفیر برہم

تہران (ارنا) عراق میں امریکی سفیر نے صیہونی جاسوسی ادارے موساد کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنانے اور غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کے جواب میں امریکی اہداف کے خلاف کارروائیوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ .

عراق کے دجلہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں امریکی سفیر آلینا رومانوسکی نے سوشل میڈیا X پر ایک پیغام میں پاسداران انقلاب اسلامی کے کل رات کے حملے میں ہلاک ہونے والے موساد کے کارندوں کے لیے شہری کی اصطلاح استعمال کی اور ایران کی کاروائی کو لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔

امریکی سفیر نے اربیل ہوائی اڈے کے قریب امریکی اڈے پر ڈرون حملوں کی بھی مذمت کی جو کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم اور عراق کے اندر امریکی فضائی حملوں میں صیہونی حکومت کی واشنگٹن کی ہر طرح کی حمایت کے جواب میں ہیں۔

رومانوسکی نے ان حملوں کو، جو اپنے دفاع کے لیے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کیے جاتے ہیں، عراقی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔

قبل ازیں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے جاسوسی کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کرنے اور خطے میں ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے اجتماع کو کل آدھی رات کو بیلسٹک میزائلوں سے تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

IRGC نے اپنے تیسرے اعلامیے میں کہا تھا کہ اس نے عراق کے کردستان علاقے میں صیہونی حکومت (موساد) کے جاسوسی کے ہیڈ کوارٹر کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا اور تباہ کر دیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .