ایران، فلسطین کی اسٹریٹجک حمایت کا عملی نمونہ ہے:  وزیراعظم پاکستان کی معاون خصوصی

اسلام آباد (ارنا) انسانی حقوق کے امور میں وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی نے اسلامی ممالک بالخصوص غزہ کی جنگ کے بارے میں مغرب کے دوغلے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کو عملی اتحاد کی ضرورت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کی سٹریٹجک حمایت کا عملی نمونہ ہے۔

مشعال یاسین ملک نے پیر کے روز ارنا کے نامہ نگار کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم فلسطین اور کشمیر کے مسلمان عوام سمیت مظلوم اقوام کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں قابض صیہونی افواج کی طرف سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اور ہم فلسطینیوں کے قتل عام اور اسرائیل کے جرائم پر بین الاقوامی بالخصوص مغربی ممالک کی خاموشی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

مشعال یاسین ملک نے مظلوم مسلم اقوام کی حمایت میں ایران کی علاقائی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے اتحاد کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، تاہم عالم اسلام کے سامنے مشترکہ چیلنجز اور خطرات بھی ہیں جن سے مل کر نمٹنا ہوگا۔

انہوں نے فلسطین کے لیے ایران کی حمایت کو اسٹریٹجک اور منظم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے دیگر اسلامی ممالک اور اقوام کے لیے ایران ایک بہترین مثال ہے۔

مشعال یاسین نے غزہ میں نہتے شہریوں کے خلاف مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اور یورپ اور اسرائیل کے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی دنیا کو چاہیے کہ وہ ناجائز صیہونی حکومت پر پابندیاں لگائے اور اس جارحیت کو بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے تاکید کی کہ مغرب کو یہ سمجھنا چاہیے کہ دنیا ایک چھوٹے سے گاؤں کی مانند ہے، اس لیے اقتصادی، اسٹریٹجک اور سیاسی تعلقات کے استحکام کے لیے امن و آشتی کا وجود ناگزیر ہے، لہذا مغرب والوں کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور جابرانہ اقدامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی نے آزاد ممالک اور مسلم اقوام کے بارے میں مغربی دنیا کے دوہرے رویے بالخصوص انسانی حقوق کے معاملے میں مغرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں ہورہا ہے وہ غاصب اور غیر قانونی حکومتوں کے قبضے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اس عمل کو جابرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غاصب حکومتیں منظم طریقے سے ان زمینوں کے اصل مالکان کی نسل کشی کرتی ہیں، اور بدقسمتی سے مغرب اس افسوسناک صورتحال پر خاموش ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم غزہ میں مستقل جنگ بندی، اسرائیلی جرائم کو روکنے اور فلسطینیوں کو انسانی امداد کی مسلسل ترسیل کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کے بارے میں وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی نے فلسطین تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .