سلامتی کونسل کی قرارداد کا ویٹو غزہ کے باشندوں کی نسل کشی جاری رکھنے کا اجازت نامہ ہے: ایرانی وزیر خارجہ

تہران (ارنا) اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرارداد کے ویٹو کو غزہ کے باشندوں کی نسل کشی جاری رکھنے کا اجازت نامہ قرار دیا۔

ارنا کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان نے پیر کی رات روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی جس میں علاقائی مسائل بشمول غزہ اور مغربی کنارے میں صیہونی جارحیت کے خلاف جدوجہد کی تازہ ترین پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔

اس گفتگو میں، وزرائے خارجہ نے ماسکو میں ایران اور روس کے صدور کی حالیہ ملاقات اور دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران اور روسی فیڈریشن کے اعلی حکام کے درمیان مشاورت اور رابطوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

امیر عبداللہیان نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے فوجی حملوں اور جرائم کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور اس اقدام کو فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے کی اجازت قرار دیا۔ انھوں نے غزہ کے مکینوں کے خلاف جنگی جرائم کو روکنے اور غزہ کی پٹی میں مزید انسانی امداد بھیجنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

روس کے وزیر خارجہ نے بھی ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقاتوں اور بات چیت کو انتہائی اہم قرار دیا۔

سرگئی لاوروف نے ایران و روس دوطرفہ تعاون کے عمل پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجودہ پیش رفت کے تناظر میں، جنگ بندی کے حصول کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو جاری رکھنے، غزہ کے باشندوں کے لیے انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .