ارنا نے Sputnik کے حوالہ سے رپورٹ دی ہے کہ سائبر اسپیس میں شائع ہونے والی تصاویر غزہ کے عوام کے خلاف کرائے کے امریکی فوجیوں کی موجودگی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ ان تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان امریکیوں کو یوکرین کے جنگی محاذ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں لایا گیا تھا۔
فارورڈ آبزرویشن گروپ (FOG) نامی امریکی ملٹری کمپنی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کمپنی سے الحاق شدہ فوجیوں کی بہت سی تصاویر اور ویڈیوز شائع کی ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔
FOG کی بنیاد افغانستان میں ایک سابق امریکی فوجی ڈیرک بیلز نے رکھی تھی جبکہ 15 اکتوبر 2020 میں اس کمپنی کو امریکی ریاست نیواڈا میں ایک نجی کمپنی کے طور پر رجسٹر کیا گیا تھا۔
نیویارک ٹائمز نے ایک مضمون میں غزہ پر صیہونی حملوں کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ جو بائیڈن انتظامیہ نے غزہ میں عام شہریوں کی صورت حال سے مطمئن نہ ہونے کے باوجود صیہونی حکومت کے بارے میں اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
اس اخبار کے مطابق اگرچہ بائیڈن غزہ کے حوالے سے اندرونی اور بیرونی دباؤ کا شکار ہیں لیکن وائٹ ہاؤس کے حکام نے اب تک اسرائیل کی فوجی امداد میں کٹوتی کو نظر انداز کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کو غزہ پر حملے ختم کرنے کے لیے کوئی حتمی ڈیڈ لائن نہیں دی ہے۔
آپ کا تبصرہ