ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے غزہ میں عبوری انسان دوستانہ جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے غزہ کے عام شہریوں، خواتین اور بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی روک تھام کے سمت میں پہلا قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ جنگ بندی فلسطین کے ثابت قدم عوام اور مزاحمت کے مجاہدوں کی 45 دنوں تک استقامت کا ثمرہ اور فتح کا پہلا قدم ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے سفارتی کوششوں کے جاری رہنے اور جنگ بندی کو پائیدار بنانے کے لئے ہم فکر و دوست ملکوں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ جعلی صیہونی حکومت کی طرف سے قتل عام کے اس سلسلے کو فوری طور پر روکا جا سکے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیا: فلسطینی قوم نے یہ ثابت کردیا کہ اپنے مستقبل تعین، خواہ میدان جنگ میں یا سفارتکاری کے میدان میں وہ خود کرے گی اور غاصب صیہونی اور اس کے معروف حامیوں کی جانب سے کسی بھی قسم کی حماقت اور سازش کا مناسب اور ٹھوس جواب دیں گے۔
یاد رہے قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ میں عبوری جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق کل جمعہ کی صبح 7 بجے سے شروع ہو جائے گی۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو بتایا ہے کہ غزہ میں جمعہ کی صبح 7 بجے سے جنگ بندی پر عمل در آمد شروع ہو جائے گا۔
ترجمان نے زور دیا کہ قید کئے گئے عام شہریوں کا پہلا دستہ تقریبا جمعہ کی شام 4 بجے ذمہ داروں کے حوالے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 4 روزہ عبوری جنگ بندی کے دوران، باقی بچے یرغمالیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جائيں گی۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ یہ جنگ بندی، پائیدار امن اور جنگ بندی تک رسائي پر منتج ہوگی۔
آپ کا تبصرہ