جنیوا میں ایران کے مستقل مندوب علی بحرینی نے پابندیوں، تجارت اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران یکطرفہ پابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یکطرفہ پابندیاں حکومتوں اور قوموں پر دباؤ ڈالنے کا غیر قانونی اور ظالمانہ طریقہ ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ یہ پابندیاں، جو اکثر جمہوریت یا انسانی حقوق کے تحفظ کی آڑ میں لگائی جاتی ہیں، خودمختاری، عدم مداخلت اور تنازعات کے پرامن حل جیسے اصولوں سے براہ راست متصادم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات جو بنیادی طور پر بعض ممالک کی خارجہ پالیسی کے مفادات پر مبنی ہیں، نے اقتصادی اور مالی طاقت کو ملکوں کے اقتصادی تعلقات میں مداخلت کے ہتھیار میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیشنل ایئر لائن اور شپنگ لائنز کے خلاف پابندیاں ان اقدامات کی مثالیں ہیں جو بعض مغربی ممالک کی اقوام متحدہ کے چارٹر کو نظر انداز کرنے اور محدود اور یکطرفہ اتحاد پر انحصار کو ظاہر کرتی ہیں۔
ایرانی سفیر نے ان مسائل سے متعلق مغربی میڈیا کی عدم توجہی پر بھی تنقید کی اور واضح کیا کہ یہ میڈیا اکثر حکومتوں اور متاثرہ عوام پر ان پابندیوں کے تباہ کن اثرات کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومتوں کے طرز عمل کو تبدیل کرنے یا جنگ کو روکنے کے لیے پابندیوں کا جواز بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ایران کے سفیر نے ان پابندیوں کے مضر اثرات کے بارے میں خاص طور پر مغربی ممالک میں عوامی بیداری بڑھانے اور اہم ذرائع ابلاغ میں حقائق کی عکاسی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ایران پابندیوں اور دباؤ کے باوجود ہمیشہ اپنے اعلیٰ اقدار اور اصولوں پر کاربند رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
آپ کا تبصرہ