پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے پائيدار منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو اس ملک کے عوام کی خواہشات اور سلامتی کی کونسل قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت فوری طور پر حملوں، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے اور ساتھ ہی اپنے دہشت گردانہ اقدامات کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے۔
پاکستان کے نگران وزیر خارجہ نے غزہ میں تیز رفتار، محفوظ اور غیر محدود انسانی اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو مسئلہ فلسطین حل نہ کیے جانے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
جلیل عباس جیلانی نے جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطین کی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خودمختار ریاست کے جلد قیام پر زور دیا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہونا چاہیے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جدہ اجلاس کے موقع پر ایران سمیت متعدد ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بدھ کو جدہ میں منعقد ہوا جس میں ایران سمیت اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ شریک تھے۔
غزہ کی صورتحال کے جائزے کی غرض سے ہونے والا اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے۔
چند روز قبل جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے ہیڈکوارٹر میں قائم ایران کے نمائندہ دفتر نے تحریری طور پر اعلان کیا تھا کہ تہران غزہ کی صورتحال کا جائزہ لینے کی غرض سے او آئی سی کے اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ