مزاحمتی تنظیموں اور رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت

تہران (ارنا) حزب اللہ، انصاراللہ اور جہاد اسلامی سمیت مختلف مزاحمتی تنظیموں نے پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکوں کی مذمت کی ہے۔

حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں پاکستان میں جمعہ کو ہونے والے خونی دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حزب اللہ کے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا گیا ہے: ہم علماء اور مفکرین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ باطل تکفیری نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائيں اور عوام کو اس خطرے سے آگاہ کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے: ہم خطے کے ممالک، مذہبی اداروں اور تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تکفیری اور دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے  بھی  پاکستان میں ہونے والے دو دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں فتنہ، تعصب پھیلانے اور ظلم میں اضافے کا باعث بننے والی شیطانی قوتوں کے جرائم کا ہر طرح سے مقابلہ کرنا چاہیے۔

یمن کی تحریک انصار اللہ نے بھی ایک بیان میں پاکستان میں جمعہ کو ہونے والے خونی دھماکوں کی مذمت کی ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل کے مطابق، انصار اللہ کے سیاسی دفتر  سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ ہم پاکستان میں جشن میلادالنبی (ص) کے جلوس کے شرکا اور اسی طرح بے گناہ نمازیوں پر دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔   

 یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے بیان میں آیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملے صہیونی لابی کے منصوبوں کا حصہ ہیں۔

عراق کی قومی حکمت پارٹی  کے سربراہ عمار حکیم نے پاکستان میں جمعے کے روز ہونے وا لے خونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 2 خودکش بم دھماکوں کی خبر سن کر ہمیں دلی صدمہ پہنچا ہے۔

سید عمار حکیم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں عالمی برادری اور خاص طور سے دہشت گردی کے شکار ممالک سے اس لعنت کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔   

ادھر رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس گھناونے فعل کا ارتکاب کرنے والوں کا مذہب اور انسانیت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ 

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .